Inqilab e Iran / انقلابِ ایران
i want to read
Sibte Hasan was born on 31 July 1912 in Ambari Azamgarh Uttar Pradesh, India.He graduated from Aligarh Muslim University. For higher studies he went to Columbia University, USA. In 1942, Sibte Hasan joined the Communist Party of India. After partition of India, he migrated to Pakistan. He also served as editors of noted journals including; Naya Adab and Lail-o-Nehar. He died of a heart attack onبقول سبط حسن صاحب انقلاب کوئی حادثہ نہیں بلکہ ایک مسلسل عمل ہے جس کو تاریخی پاس منظر میں دیکھے بغیر سمجھنا ناممکن ہے .اس کتاب میں انقلاب ایران کا قاچاری دور سےتجزیہ کیا گیا ہے . بیسویں صدی کے صنعتی دور میں ایران کی بادشاہتوں کے خلاف جمہوری پسند عناصر کا آواز اٹھانا فطری بات تھی . ان روشن خیال اور جمہوریت پسند ادیبوں اور مفکروں کی خدمات کو بہت تفصیل سے بیان کیا ہے .اس تفصیل میں سبط حسن صاحب کو ملکہ حاصل ہے . شاہ کے خلاف عوامی مظاہروں اور ان کے پس پردہ عوامل کو بھی تفصیل سے بیان کیا ہے .شاہ کا
Excellent account of the conditions which led to the Iranian revolution and aftermath. Highly recommended for the one who want to read impartial analysis about the happenings in Iran.
بقول سبط حسن صاحب انقلاب کوئی حادثہ نہیں بلکہ ایک مسلسل عمل ہے جس کو تاریخی پاس منظر میں دیکھے بغیر سمجھنا ناممکن ہے .اس کتاب میں انقلاب ایران کا قاچاری دور سےتجزیہ کیا گیا ہے . بیسویں صدی کے صنعتی دور میں ایران کی بادشاہتوں کے خلاف جمہوری پسند عناصر کا آواز اٹھانا فطری بات تھی . ان روشن خیال اور جمہوریت پسند ادیبوں اور مفکروں کی خدمات کو بہت تفصیل سے بیان کیا ہے .اس تفصیل میں سبط حسن صاحب کو ملکہ حاصل ہے . شاہ کے خلاف عوامی مظاہروں اور ان کے پس پردہ عوامل کو بھی تفصیل سے بیان کیا ہے .شاہ کا
Sibte Hassan
Hardcover | Pages: 296 pages Rating: 3.77 | 53 Users | 4 Reviews
Details Books In Pursuance Of Inqilab e Iran / انقلابِ ایران
Original Title: | انقلابِ ایران |
Edition Language: | Urdu |
Ilustration During Books Inqilab e Iran / انقلابِ ایران
بقول سبط حسن صاحب انقلاب کوئی حادثہ نہیں بلکہ ایک مسلسل عمل ہے جس کو تاریخی پاس منظر میں دیکھے بغیر سمجھنا ناممکن ہے .اس کتاب میں انقلاب ایران کا قاچاری دور سےتجزیہ کیا گیا ہے . بیسویں صدی کے صنعتی دور میں ایران کی بادشاہتوں کے خلاف جمہوری پسند عناصر کا آواز اٹھانا فطری بات تھی . ان روشن خیال اور جمہوریت پسند ادیبوں اور مفکروں کی خدمات کو بہت تفصیل سے بیان کیا ہے .اس تفصیل میں سبط حسن صاحب کو ملکہ حاصل ہے . شاہ کے خلاف عوامی مظاہروں اور ان کے پس پردہ عوامل کو بھی تفصیل سے بیان کیا ہے .شاہ کا تختہ الٹنے سے پہلے خمینی اور دوسرے اسلام پسندوں کی خدمات پر زیادہ روشنی نہیں ڈالی گی جس کی وجہ سے بعد از انقلاب حکومت پر قبضے اور شاہ سے بدتر آمریت کے نفاذ پر میرا پریشان ہونا فطری بات تھی . اس حوالے سے زیادہ روشنی ڈالنی چاہیے تھی . انقلاب کے بعد کے حالات اور خمینی کی اپنی آمریت قائم کرنے کے مختلف ہتھکنڈے بھی بہت اچھی طرح بیان ہوئے ہیں ..Define Based On Books Inqilab e Iran / انقلابِ ایران
Title | : | Inqilab e Iran / انقلابِ ایران |
Author | : | Sibte Hassan |
Book Format | : | Hardcover |
Book Edition | : | 1st edition |
Pages | : | Pages: 296 pages |
Published | : | January 1980 by Maktaba-e-Daniyal |
Categories | : | History. Nonfiction. Cultural. Iran |
Rating Based On Books Inqilab e Iran / انقلابِ ایران
Ratings: 3.77 From 53 Users | 4 ReviewsAssessment Based On Books Inqilab e Iran / انقلابِ ایران
A concise yet comprehensive account of the developments leading to Iranian Revolution. Hasan carefully outlined the political changes Iranian society went through since the Qajar dynasty up till the formation of theocratic state formed as a result of 1979 Revolution. Hasan highlights that, contrary to a popular opinion, the Iranian struggle was not religious in nature but predominantly political and social, though religious elements did play a part in it. Hasan says that the revolutionaryi want to read
Sibte Hasan was born on 31 July 1912 in Ambari Azamgarh Uttar Pradesh, India.He graduated from Aligarh Muslim University. For higher studies he went to Columbia University, USA. In 1942, Sibte Hasan joined the Communist Party of India. After partition of India, he migrated to Pakistan. He also served as editors of noted journals including; Naya Adab and Lail-o-Nehar. He died of a heart attack onبقول سبط حسن صاحب انقلاب کوئی حادثہ نہیں بلکہ ایک مسلسل عمل ہے جس کو تاریخی پاس منظر میں دیکھے بغیر سمجھنا ناممکن ہے .اس کتاب میں انقلاب ایران کا قاچاری دور سےتجزیہ کیا گیا ہے . بیسویں صدی کے صنعتی دور میں ایران کی بادشاہتوں کے خلاف جمہوری پسند عناصر کا آواز اٹھانا فطری بات تھی . ان روشن خیال اور جمہوریت پسند ادیبوں اور مفکروں کی خدمات کو بہت تفصیل سے بیان کیا ہے .اس تفصیل میں سبط حسن صاحب کو ملکہ حاصل ہے . شاہ کے خلاف عوامی مظاہروں اور ان کے پس پردہ عوامل کو بھی تفصیل سے بیان کیا ہے .شاہ کا
Excellent account of the conditions which led to the Iranian revolution and aftermath. Highly recommended for the one who want to read impartial analysis about the happenings in Iran.
بقول سبط حسن صاحب انقلاب کوئی حادثہ نہیں بلکہ ایک مسلسل عمل ہے جس کو تاریخی پاس منظر میں دیکھے بغیر سمجھنا ناممکن ہے .اس کتاب میں انقلاب ایران کا قاچاری دور سےتجزیہ کیا گیا ہے . بیسویں صدی کے صنعتی دور میں ایران کی بادشاہتوں کے خلاف جمہوری پسند عناصر کا آواز اٹھانا فطری بات تھی . ان روشن خیال اور جمہوریت پسند ادیبوں اور مفکروں کی خدمات کو بہت تفصیل سے بیان کیا ہے .اس تفصیل میں سبط حسن صاحب کو ملکہ حاصل ہے . شاہ کے خلاف عوامی مظاہروں اور ان کے پس پردہ عوامل کو بھی تفصیل سے بیان کیا ہے .شاہ کا
0 comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.